پی ڈی ایم کے مینار پاکستان جلسے میں کم لوگ آنے کی وجہ سامنےآگئی

لاہور(نیوز ڈیسک)پی ڈی ایم جلسے میں کم لوگ آنے کی جہاں کئی وجوہات بیان کی گئی ہیں وہیں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مریم نواز کا خواتین رہنماؤں کے ساتھ رویہ اچھا نہیں تھا۔مریم نواز نے مخصوص نشستوں پر ن لیگ کی خواتین ممبران سے جلسے سے پہلے ایک ملاقات کی اور کہا ہر ممبر پارلیمنٹ اپنے ساتھ سو سو خواتین ورکرز اور سپورٹرز لائیں۔اپنی بہنوں اور بیٹوں کو لے کر نکلیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ خواتین ممبران نے مریم نواز کے رویے کا برا منایا۔جس پر ایک رہنما نے مریم نواز کو درخواست کی کہ خواتین اراکین کے ساتھ پیار سے برتاؤ کریں۔مریم نواز نے ان اراکین کو کہا کہ آئندہ اگر

پارٹی نے انہیں مخصوص نشست کے لیے منتخب کیا تو وہ شہباز شریف سے درخواست کر کے ان کا نام کینسل کرا دیں گی۔شہباز شریف کے قریبی سمجھے جانے والے لیگی رہنما نے انکشاف کیا ہے کہ پی ڈی ایم جلسے سے ایک دن پہلے ایک اہم خاتون رہنما نے حمزہ شہباز سے احتساب عدالت میں ملاقات کی اور انہیں بتایا کہ پی ڈی ایم کے جلسے کی تیاریاں ناقص ہیں۔جلسے کا انتظام ٹھیک نہ ہونے کا خطرہ ہے۔اگر یہ پاور شو ناکام ہوا تو ن لیگ کے لیے جھٹکا ثابت ہو گا۔اس تمام صورتحال پر حمزہ شہباز نے تشویش کا اظہار کیا۔واضح رہے کہ پی ڈی ایم اجلاس سے قبل پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے خواتین سینٹرز اور ارکان اسمبلی کو جلسے میں خواتین کی بڑی تعداد لانے کا ہدف دیا تھا ۔مریم نواز نے خواتین ارکان کی کارکردگی پر بھی برہمی کا اظہار کیا ۔ ملاقات کے دوران مریم نواز خواتین سینیٹرز اور ارکان اسمبلی پر برس پڑیں۔ مریم نواز نے واضح کیا کہ جو خواتین رہنما کام نہیں کرتی اور وہ سیلفی گروپ ہیں ،ان کے بارے میں وہ جانتی ہیں اور اب ایسا کام نہیں چلے گا۔مریم نواز کا کہنا تھا کہ وہ 13 دسمبر کے جلسے کے حوالے سے مانیٹرنگ کر رہی ہیں اور جو کام نہیں کرے گی وہ گھر جائے گی اور آئندہ الیکشن میں اسے ٹکٹ نہیں ملے گا، چاہے انہیں شہباز شریف سے خود بات کیوں نہ کرنی پڑے۔ مریم نواز نے کہا کہ وہ آج اکیلی اس جلسے کو کامیاب بنانے کے لیے کام کر سکتی ہیں تو آپ خواتین کیوں نہیں کر سکتی۔انہوں نے کہا کہ جن خواتین رہنماؤں نے پارٹی فنڈ جمع نہیں کروایا، لسٹ ان کے پاس آ چکی ہے لیکن ان کو احساس کرنا چاہیے۔مریم نواز نے مزید کہا کہ تمام خواتین سینیٹرز اور ارکان اسمبلی میں جلسہ ضروری حاضری لگائی جائے گی، ہر رکن سو سو خواتین اپنے ساتھ لائیں۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button