ڈاکٹر محمد علی نے ایم بی بی ایس کے پانچوں سال ٹاپ کرنےاعزاز اپنے نام کرلیا
سوات(نمائندہ خصوصی)ہونہار نوجوان ڈاکٹر محمد علی نے ایم بی بی ایس کے پانچوں سال ٹاپ کرنےاعزاز اپنے نام کرلیا۔ڈاکٹر محمد علی نے کل سولہ گولڈ میڈلز اپنے نام کیے اور بیسٹ گریجویٹ کا گولڈ میڈل بھی اپنے نام کر لیا۔ سیدو میڈیکل کالج سوات کی چوتھی کونوکیشن کے موقع پر ۵۰۰ سے زائد طلباء و طالبات میں ڈگریاں اور گولڈ میڈلز تقسیم کیے گئے ۔ اس موقع پر آزاد کشمیر سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر محمد علی بھی شامل تھے۔ ڈاکٹر محمد علی خطہ آزاد کشمیر سے تعلق رکھنے والے پہلے ایسے ڈاکٹر ہیں جنہوں نے پاکستان کے کسی بھی میڈیکل کالج کے اندر اتنے سارے اعزازات اپنے نام کیے۔
ڈاکٹر محمد علی نے یہ تمام میڈلز اپنی والدہ، اپنے والد ، اپنے اساتذہ اور اپنی زوجہ کے نام کیے ۔ ڈاکٹر محمد علی نے نمائندہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فائنل ایئر کے امتحانات میں ان کی والدہ کینسر جیسی موزی مرض میں مبتلا ہو گئیں ، اس کے باوجود انہوں نے اللہ پر توکل رکھا اور والدہ کی دعا سے یہ سب ممکن ہوا۔
ڈاکٹر محمد علی کی والدہ شہناز اختر نے کہا کہ کسی بھی ماں کیلئیے اس سے بڑا خوشی کا دن نہیں ہو سکتا ، میں اللہ کی بے حد شکر گزار ہوں اور اپنے بیٹے پر بے انتہا فخر ہے مجھے۔ ڈاکٹر محمد علی نے بیان میں بتایا کہ یہ سارا صلہ میری والدہ اور والد کو جاتا ہے جنہوں نے میری زندگی کے اہم ترین فیصلے بے حد خوبصورتی سے کیے اور آج مجھے اس مقام تک پہنچایا۔ اس موقع پر ڈاکٹر محمد علی کے چھوٹے بھائی ڈاکٹر گوہر علی ظفر اور زوجہ ڈاکٹر ضوناش ملک بھی سٹیج پر موجود تھے۔ ڈاکٹر محمد علی کے والد ملک ظفر اقبال اعوان بیرون ملک مقیم ہیں اور اس خوشی کے موقع پر ان کی آنکھیں نم تھیں کہ وہ اس موقع پر موجود نہیں تھے ۔ نوجوانوں کی راہنمائی کیلیے ڈاکٹر محمد علی نے بتایا کہ محنت اور ثابت قدمی سے کوئی بھی مقام حاصل کیا جا سکتا ہے ۔