انسپکٹر شوکت محمود کی موت سے جڑے کچھ حقائق ۔۔۔ تحریر: محمد ابرار

کچھ دنوں سے سوشل میڈیا پر ایک وائس واٹس ایپ میسیج اور ایک تحریر سب انسپکٹر شوکت محمود صاحب(مرحوم ) کے نام سے وائرل ہو رہی ہے اور اس میں کچھ شر پسند عناصر کی طرف سے موٹروے پولیس کو بدنام کرنے اور حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی بھرپور کوشش کی جارہی ہے جسکا حقیقت سے دور دور تک کوئی واسطہ نہیں ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ سب انسپکٹر ملک شوکت محمود صاحب (مرحوم ) بلاشبہ ایک اعلی صفت اور اچھے انسان اور آفیسر تھے۔مورخہ 6 اپریل 2021کو سب انسپکٹر شوکت محمود سیکنڈ ڈیوٹی کرنے کے بعد بغیر بیٹ ایڈمنسٹریشن کو بتائے اگلی ڈیوٹی پہ نہیں پہنچے

جس پہ بیٹ ایڈمنسٹریشن نے ان کو روٹین کے مطابق غیر حاضر کیا اور بعد میں بیٹ ایڈمن آفیسر نے ان سے بذریعہ فون رابطہ کیا تو پتہ چلا کہ وہ بیمار ہیں اور ہسپتال میں ایڈمٹ ہیں ، جس پر ان کی اطلاعی رپٹ بابت بیماری بیٹ 03 کامرہ کے روزنامچے میں درج کی گئی جو کہ بمطابق پولیس رول اور SOP کے ایسا ہی کیا جاتا ہے۔ موٹروے پولیس پاکستان کی بہترین پولیس میں سے ایک ہے یہ وہ محکمہ ہے جو کہ لوگوں کی مدد کرنے میں سب سے زیادہ پیش پیش اور کرپشن فری محکمہ ہے لیکن انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اس محکمے میں بھی کچھ کالی بھیڑیں موجود ہیں جو کہ کرپشن جیسے لعنت کی طرف راغب ہونے کی کوشش کر رہی ہیں اور موٹروے پولیس کےمحکمےکی سخت چیک اینڈ بیلنس اور زیرو ٹالرینس پالیسی کی وجہ سے ایسا کرنے میں ناکامی کے بعد اسطرح کے عناصر موٹروے پولیس جیسے ایماندار اور ذمہ دار ادارے کو اپنے ذاتی مفادات کے حصول کے لیے بدنام کرنے کی بھرپور کوشش کررہے ہیں اور بغیرتحقیق کےجھوٹی اور بےبنیاد خبریں سوشل میڈیا پہ پھیلا رہے ہیں۔ جہاں تک بات ہے سب انسپکٹر شوکت محمود صاحب(مرحوم ) کی تو مرحوم PO شوکت محمود صاحب بیٹ 03 کامرہ میں ڈیوٹی سرانجام دے رہے تھے۔جب ان کی بیماری کی اطلاع بیٹ 03 کامرہ کی ایڈمنسٹریشن کو ملی تو انہوں نے آوٹ آف وے جا کر ان کی ہر طرح کی مدد کرنے کی یقین دہانی کرائی اور ان کے بھائی اور بیٹے سے بار بار ملتے رہے اور DHQ اٹک کے MS سے مل کر ان کے علاج و معالجہ کی خصوصی طور پر گزارش کی جسکی کچھ تصویری جھلکیاں بھی پیش خدمت ہیں

اور اسکے علاوہ ہر قسم کی مالی امداد کی بھی محکمے سےیقین دہانی بھی کروائی گئی جس کی Facts & findings منظر عام پر آ چکی ہیں۔ جس کے مطابق موٹروے پولیس کی ایڈمنسٹریشن کی طرف سے کوئی کمی و کوتاہی نہیں کی گئی ہے۔ مگر محکمہ کے اندر کچھ عناصر ایسے ہیں جو اپنی ذاتی مفادات کے حصول کے خاطر اتنے اچھے کارکردگی والے ادارے کو بدنام کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں اور ان میں سے کچھ لوگوں کے نام سامنے بھی آئے ہیں اور مزید لوگ بھی بے نقاب ہونگے انشاءاللہ اس ساری کمپین ،بلیک میلنگ اور گھٹیا کھیل کے سارے کردار جلد ہی بے نقاب ہونگے اور حقائق منظر عام پر آئینگے ۔افسران بالاسے گزارش ہے کہ ایسے گھناؤنے کرداروں کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے گی تاکہ آئندہ کوئی شخص اپنی ذاتی مقاصد کے لیے ایک ادارے کے عزت و تکریم کو داو پر نہ لگائے ۔ موت اور زندگی اللہ کے ھاتھ میں ہے۔اللہ تعالی مرحوم شوکت محمود کو جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے ۔آمین

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button